کینیڈا کے شہر ساسکا چیوان کے ایک سابق رہائشی اسکول سے بچوں کی 79 قبروں کے مشتبہ مقامات اور نوزائیدہ بچوں کی ممکنہ 14 قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ سی ٹی وی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق انگلش ریور فرسٹ نیشن کی سربراہ جینی وولورائن نے بتایا کہ یہ تعداد حتمی نہیں ہے۔ انہوں نے وسطی کینیڈا میں ساسکی چیوان کے دارالحکومت ساسکا ٹون میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ اس سے میرے دل کو دھچکا لگا ہے۔ کیونکہ اس سے بھی زیادہ کے امکانات موجود ہیں۔ رپورٹ میں وولورائن نے کہا ہے کہ ہمیں یقین نہ تھا کہ ہم کس بات کی توقع کریں گے اور ہمیں کیا ملے گا۔ لیکن ہم ان داستانوں بارے جانتے ہیں جو نسلوں سے ان طالب علموں اور ان کے ساتھ ہونے والے سلوک سے متعلق بیان کی جاتی رہی ہیں جو گھر واپس کبھی نہیں لوٹے۔ رپورٹ کے مطابق انگلش ریور کی سربراہ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ فرسٹ نیشن کی تلاش بارے کوششوں کے لیے وسائل مہیا کرے۔ انگلش ریور نے اگست 2021 میں سابقہ بیووال انڈین ریزیڈنشیل اسکول کے مقام پر تلاش کا کام شروع کیا تھا۔ اس کام میں زمین کے اندر سرائیت کرجانے والے ریڈار کا استعمال کیا گیا۔ تحقیقی ٹیم اب تلاش کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ یونیورسٹی آف ریجینا کے مطابق بیووال انڈین ریزیڈنشیل اسکول 1860 میں قائم کیا گیا تھا اور یہ 100 برس سے زائد عرصے تک چلتا رہا۔ سی ٹی وی نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2013 میں اسکول کی رہائشگاہ کے ایک سابق نگراں کو 1959 سے 1967 کے درمیان نوجوان لڑکوں سے نازیبا حرکات اور بے حیائی کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی