ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کافی یادداشت کو بہتر بنانے میں معاون ہو سکتی ہے۔کافی اور یادداشت کے درمیان تعلق پر مختلف تحقیقات نے اہم نتائج پیش کیے ہیں۔ کافی، جو کہ دنیا بھر میں ایک مقبول مشروب ہے، اس کے کئی فوائد ہیں، خاص طور پر ذہنی کارکردگی اور یادداشت کے حوالے سے کچھ نکات پیش کیے جا رہے ہیں جن کے ذریعے کافی یادداشت کو بہتر بنانے میں معاون ہو سکتی ہے۔تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کافین یادداشت کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ جن افراد نے کیفین کی گولیاں لیں، انہوں نے یادداشت کے ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی دکھائی، جبکہ بغیر کیفین والی گولیاں لینے والوں کی کارکردگی کمزور رہی۔کافی پینے سے یادداشت میں بہتری کا امکان بڑھتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب لوگ پڑھائی کے دوران کافی پیتے ہیں، تو یہ ان کی یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب وہ امتحان کے وقت اسی عمل کو دہراتے ہیں۔تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یادیں ابتدائی مراحل میں ریکارڈ ہونے کے دوران بظاہر غیرمتعلقہ ماحولیاتی یا فعلیاتی اشاروں کی تجدید کر کے بہتر طور پر یاد کی جا سکتی ہیں۔ اس لیے، اگر کوئی شخص پڑھائی کے دوران کافی پیتا ہے، تو یہ اس کی یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔کافی پینے سے ذہنی چوکسی میں اضافہ ہوتا ہے، جو کہ یادداشت کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔ جب دماغ چوکنا ہوتا ہے، تو معلومات کو محفوظ کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے۔اگرچہ کافی کا فوری اثر مثبت ہو سکتا ہے، لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ مقدار میں کیفین کے منفی اثرات بھی ہو سکتے ہیں، جیسے کہ گھبراہٹ اور پریشانی، جو کہ یادداشت کو متاثر کر سکتے ہیں۔کافی یادداشت کو بہتر بنانے میں معاون ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب اسے اعتدال میں استعمال کیا جائے۔ مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ کافین کی موجودگی یادداشت کی کارکردگی کو بڑھا سکتی ہے، لیکن اس کے منفی اثرات سے بھی آگاہ رہنا ضروری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی