افغان حکومت نے طالبان کے پہلے امیر ملا عمر کی قبر پر جانے کیلئے عام افراد کو اجازت دے دی۔ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ملک پر قبضے اور قبر کو نقصان پہنچنے کے خدشے پر قبر کا مقام خفیہ رکھا گیا تھا۔خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملا محمد عمر کی قبر صوبہ زابل کے ضلع سیوری میں ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے ملا محمد عمر کی آخری آرم گاہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں اور 9 سال بعد ان کی تدفین کا مقام بتادیا۔ ذبیح اللّٰہ مجاہد کے مطابق طالبان کے پہلے امیر ملا محمد عمر کی قبر کا احاطہ عام افراد کے لیے کھول دیا گیا ہے، امارات اسلامیہ کے سربراہ اور کابینہ کے ارکان نے امارات اسلامیہ کے سابق رہنما ملا محمد عمر کے مزار پر حاضری دی۔خیال رہے کہ طالبان کے امیر ملا محمد عمر کی وفات 2013 میں ہوئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی