جرمنی میں اگست کو ایک کار سے ملنے والی نوجوان لڑکی کی لاش کا ڈراپ سین ہوگیا،جرمن میڈیا کے مطابق جرمنی میں گزشتہ برس اگست میں ایک کار سے 23سالہ نوجوان لڑکی کی لاش ملی تھی جس کی گھر والوں نے کپڑوں اور چہرے مہرے سے شارابن کے نام سے شناخت کرلی تھی،تاہم اگلے روز جب لاش کا پوسٹ مارٹم ہوا اور فرانزک رپورٹ میں لاش شارابن کی نہ ہونے کا انکشاف ہوا تھا تو یہ پولیس کے ساتھ ساتھ اہل خانہ کے لیے بھی حیرانی اور پریشانی کی بات تھی،پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا تو پتہ چلا کہ لاش دراصل خدیجہ نامی بلاگر کی تھی جس کا تعلق الجزائر تھا تاہم اس کی شکل عراقی نژاد جرمن لڑکی شارابن سے بہت ملتی تھی،تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ شارابن نے اپنی موت کا ڈرامہ رچانے کے لیے الجزائر سے تعلق رکھنے والی بیوٹی بلاگر کا قتل کیا۔ جس کے لیے شارابن نے انسٹاگرام کے ذریعے خدیجہ سے تعلق بنایا،شارابن نے خدیجہ کو ملاقات کے لیے بلایا اور اپنے دوست کی مدد سے کار میں قتل کردیا، پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا اور عدالت میں عمر قید کی سزا کے دعوے کا سامنا کر رہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی