جرمنی میں بین القوامی شہرت یافتہ موحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کو احتجاج کرنے پر گرفتار کر لیا گیا، چند گھنٹے بعد پولیس نے انہیں شناخت کرنے کے بعد رہا کردیا،مغربی جرمنی کی ریاست ناردرائن ویسٹا فیلیا میں کوئلے کی کان کے مالکان اور حکومت کے درمیان کوئلے کی پیداوار اور ترسیل کو بڑھانے کیلئے کان کی توسیع کا معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت لزرتھ سمیت پانچ دیہات کو مکمل طور پر مسمار کیا جانا تھا،ماحولیاتی کارکنان پانچوں دیہات کو بچانے کیلئے کان کے توسیعی منصوبے میں آنے والے دیہاتوں کے مکانوں میں ٹھہر کر احتجاج کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ جرمنی کو کوئلے کی پیداوار مزید بڑھانے کے بجائے رینیوایبل اینرجی کی طرف منتقل ہونا چاہے،پولیس کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کی گئی کارروائی کے بعد کچھ مظاہرین نے کان کے دہانے کی طرف مارچ شروع کیا، ہم نے مظاہرین کو کان کے خطرناک کنارے تک جانے سے رک جانے اور اپنی شناخت کروانے کا کہا تاہم مظاہرین نے کان کے خطرناک دہانے کیلئے پیش قدمی جاری رکھی جس پر پولیس نے زبردستی مظاہرین کو روکا اور انہیں اپنی حراست میں لے لیا،پولیس کے مطابق دیگر مظاہرین کے ساتھ گریٹا تھنبرگ کو بھی حراست میں لیا گیا تھا اور تین افسران نے انہیں کان کے دہانے سے دور لے جاکر پولیس وین میں بٹھادیا تھا،گرفتاری سے قبل احتجاجی مظاہروں کے دوران ہفتے کے روز گریٹا تھنبرگ نے تقریبا 6ہزار مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کوئلے کی کان کے توسیعی منصوبے کو حالیہ اور مستقبل کی نسلوں سے بیوفائی قرار دیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ جرمنی دنیا میں آلودگی پھلانے والا درجہ اول کا ملک ہے اور اس معاملے میں اس کا احتساب ہونا چاہئے،پولیس کا کہنا تھا کہ کان کے خطرناک دہانے سے دور ہٹانے اور شناخت کے بعد گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر مظاہرین کو رہا کر دیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی