ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کو جوہری صلاحیت رکھنے اور متعلقہ معلومات تک رسائی سے روکنا چاہتا ہے، لیکن آج یہ علم مقامی ہو چکا ہے اور اسے ایران سے نہیں چھینا جا سکتا، ایران جوہری ٹیکنالوجی سے ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، اس ٹیکنالوجی کو صرف سویلین مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا،انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک جوہری ہتھیار تیار نہیں کرتا لیکن وہ جوہری ٹیکنالوجی کو سویلین مقاصد کے لیے استعمال کرے گا،ایرانی صدرنے کہا کہ جوہری صنعت اور جوہری صلاحیت ایران کے عوام کا حق ہے اور ہم نے بارہا کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ کے نظریے میں جوہری ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ایران زراعت، تیل، گیس، ادویات اور دیگر شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی استعمال کرنا چاہتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ ہمارے نظریے میں جوہری ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ، ا یرانی صدر نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرناچاہتا ہے ، صدر رئیسی نے کہاکہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015کے جوہری معاہدے کی بحالی تک پہنچنے سے پہلے تحفظات کو حل کیا جانا چاہیے،اس کے بغیر معاہدے کی بحالی ممکن نہیں ، انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی تین مقامات پر مبینہ طور پر یورینیم کے آثار کی دریافت کے بارے میں رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاہدہ حفاظتی امور اور نکات کے حل کے ساتھ ہونا چاہیے،انہوں نے کہاکہ ایران مخالف پابندیوں کا خاتمہ اور بیرون ملک ایرانی اثاثوں کو غیر منجمد کرنا جوہری مذاکرات کا مرکز رہا ہے۔واضح رہے کہ ایران اور امریکہ اس وقت یورپی یونین کے رابطہ کار کی حالیہ تجویز کے بارے میں بالواسطہ تبادلہ خیال میں مصروف ہیں۔
کریڈٹ:انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی