جنوبی ایشیا کوشدید موسمی حالات کا سامنا ، بھارت کے مغربی حصے میں گرمی کی لہر کی وجہ سے کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ بنگلہ دیش اور پڑوسی ریاستوں کے کچھ حصوں میں طوفان کے ٹکرانے کا خطرہ ہے۔ بین الاقوامی سائنسدانوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ پورے ایشیا میں درجہ حرارت میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا، جو ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ موسم میں گرمی کے موسم میں درجہ حرارت مئی میں اپنے عروج پر ہوتا ہے لیکن سائنسدانوں نے رواں سال معمول سے زیادہ گرمی کی لہر کی پیش گوئی کی ہے جس کی بڑی وجہ موسم سون بارشوں اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا کمزور سسٹم ہے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست راجستھان میں شدید گرمی کی وجہ سے بیمار پڑنے پر کم از کم 9 افراد ہلاک ہوگئے، تاہم ان کی موت کی اصل وجہ سے متعلق حتمی معلومات رپورٹ نہیں ہوسکیں۔ ویدر آفیشل کے حکام نے ریاست کے کئی حصوں کے ساتھ ساتھ پنجاب اور ہریانہ کی شمالی ریاستوں میں ہیٹ ویو سے خبردار کیا ہے۔ بھارت موسمی حکام نے میدانی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری پر ہیٹ ویو کی حد مقرر کی ہے۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے کہا کہ جمعرات (23 مئی) تک تقریبا 26 اضلاع شدید گرمی کی لہر میں تھے اور یہ سلسلہ 30 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ آنے کچھ دنوں میں سندھ کے دو شہروں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب بنگلہ دیش اور مغربی بنگال کے کچھ حصوں میں شدید طوفان آنے کا خطرہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی