امریکی جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے فوری نتیجے تک پہنچنے کا امکان نہیں ہے، تنازع میں یوکرین کی فتح ایک مشکل ہدف ہے اور اس میں بہت طویل وقت لگے گا،مارک ملی نے جو جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین ہیں اور اس ماہ کے آخر میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے نے کہا کہ یہ ہدف موجودہ جوابی حملے میں حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا، انہوں نے کہا روس کے زیر قبضہ یوکرین میں دو لاکھ سے زیادہ روسی فوجی موجود ہیں، یہ حملہ اپنی اہمیت کے باوجود محدود آپریشنل اور ٹیکٹیکل اہداف رکھتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر یہ مکمل طور پر حاصل بھی ہو جاتا ہے تو یہ ساری روسی فوج کی مکمل بے دخلی کا باعث نہیں بن سکتا،ملی نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ ایسا کرنے میں کافی وقت لگے گا، یہ ایک طویل عرصے میں ایک بہت اہم کوشش ہوگی،انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے خاتمیکا اندازہ لگانا فی الحال مشکل ہے لیکن انہیں شک ہے کہ یہ تنازع کسی بھی وقت جلد ختم ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ روس کے زیر قبضہ یوکرین سے تمام دو لاکھ یا اس سے زیادہ روسی افواج کو نکالنے میں کافی وقت لگے گا یہ ایک بہت ہی بڑا چیلنج ہے،یوکرین نے روسی فوج کے خلاف جوابی حملہ کیا ہے مگراس میں اسے قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اس سست رفتار نے مغربی اتحادیوں کو پریشان کر دیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی