جاپان کی بڑی کمپنیوں کے ایک حالیہ سروے کے مطابق 50 فیصد سے زائد کمپنیاں جاپان اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کو بدستور مستحکم رکھنا چاہتی ہیں۔ایک جاپانی میڈیا ادارے سانکی شمبن ویب سائٹ پر شائع ہونے والی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 50 فیصد سے زیادہ جاپانی کمپنیوں کا خیال ہے کہ جاپان اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات مستحکم رہنے چاہئیں، جبکہ کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ انہیں زیادہ فاصلہ رکھنا چاہیے۔ستمبر میں چین اور جاپان کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ جاپان کی متعدد کمپنیوں نے کہا ہے کہ چین ایک بہت بڑی ہمسایہ مارکیٹ ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی ملکی پیداوار کے لحاظ سے چین جاپان کو پیچھے چھوڑ کر دوسری بڑی عالمی معیشت بن گیا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان یہ فرق بڑھ رہا ہے۔جب جاپان اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کی مثالی حالت کے بارے میں سوال کیا گیا تو 34.7 فیصد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ انہیں بامقصد موجودہ حالت برقرار رکھنی چاہیے، جبکہ 6.8 فیصد نے جواب دیا کہ مزید توسیع ہونی چاہیے۔تقریبا 12.7 فیصد کا کہنا تھا کہ اسے تھوڑا سا بڑھایا جانا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی