یورپی یونین نے 25 افراد اور 8 تنظیموں کو اس بنیاد پر شام کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن کا ان کا منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ سے تعلق ہے۔یورپین کونسل کی جانب سے دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ فہرست میں شامل کیے گئے افراد اور تنظیموں کی اکثریت منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ پر مشتمل ہے۔منشیات کی تجارت کے شام میں حکومت کی قیادت میں منشیات کا کاروبار ایک کاروباری ماڈل میں تبدیل ہونے پر زور دینے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت میں شامل لوگ اس کی بدولت امیر ہو گئے، یہ تجارت حکومت کے لیے آمدنی کا ذریعہ تھی، اور حاصل ہونے والی آمدنی کو یقینی بنایا گیا جبکہ شہری آبادی کے خلاف ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندیوں کی فہرست میں شامل کیے گئے افراد میں بشار الاسد کے کزنز سمیت اسد خاندان کے ارکان، حکومتی افواج سے جڑے افراد اور اسد خاندان اور انٹیلی جنس کے قریبی کاروباری حلقے شامل ہیں۔ علاوہ ازیں "الجبل"، " کیسل" اور"امن" نامی نجی سیکیورٹی کمپنیاں اور ان سے وابستہ افراد بھی اسی فہرست میں شامل ہیں۔روس کی انجینئرنگ اور تعمیراتی کمپنی Stroytransgaz کمپنی، اوور بشار الاسد حکومت کی وزارت تیل کی طرف سے کنٹرول کی جانے والی گیچو فارم کو حکومت کی حمایت کرنے کے جواز میں شام پر یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں داخل کیا گیا ہے۔اس اضافے کے ساتھ یورپی یونین کی شام سے متعلق پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد کی تعداد 322 اور تنظیموں کی تعداد 81 ہو گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی