یورپ کو پانچ سو سالہ تاریخ کی بدترین خشک سالی کا سامنا ہے جس کے باعث حالات زندگی میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔یورپ میں شدید گرمی اورمعمول سے کم بارشوں کی وجہ سے دریا اور ندی نالے سوکھتے جارہے ہیں، خراب موسم نے فصلوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔خشک سالی کی وجہ سے آبی اور جنگلی حیات کے ساتھ انسانوں کے لیے بھی خوراک کا بحران پیدا ہوچکا ہے جبکہ رہی سہی کسر جنگلات میں لگنے والی آگ نے پوری کردی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال کے آغاز سے یورپ کے کئی خطوں کو متاثر کرنے والی شدید خشک سالی اگست کے اوائل تک مزید پھیلتی اور بدتر ہوتی گئی، مغربی یورپ بحیرہ روم کے علاقے میں نومبر تک معمول کے حالات سے زیادہ گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔یورپ کے بیشتر علاقوں کو اس موسم گرما میں کئی ہفتوں تک بیکنگ درجہ حرارت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے خشک سالی کو مزید تقویت ملی ہے، اسی کی وجہ سے جنگلات میں آتشزدگی، صحت سے متعلق خبردار کیا گیا اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کے مطالبات پر زور دیا گیا اور اقدامات کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ خشک سالی کی وجہ سے ہائیڈرو پاور جنریشن متاثر ہوئی ہے، جس کا مزید اثر دوسرے پاور پروڈیوسرز پر پڑا ہے کیونکہ کولنگ سسٹم کو فیڈ کرنے کے لیے پانی کی کمی ہوگئی ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی