یونان میں ٹرین حادثے میں57 افرادکی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ایتھنز سمیت ملک بھر میں ہزاروں افراد انصاف کی فراہمی کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور حکومتی بدانتظامی کے خلاف شدید احتجاج کیا، مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ نہیں جرم ہے، اس پر خاموش نہیں رہ سکتے ، ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ یونان کی حکومت نے ملکی تاریخ کے سب سے مہلک ٹرین حادثے کے بعد تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کررکھا ہے۔ یونانی وزیر ٹرانسپورٹ نے حادثے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے بھی استعفی دے دیا ہے ، یونانی وزیراعظم نے بھی جائے حادثہ کے دورے میں کہا کہ حادثہ بظاہر انسانی غلطی سے پیش آیا ہے۔ واضح رہے کہ بدھ کو یونانی دارالحکومت ایتھنز اور تھیسالونیکی کے درمیان واقع شہر لاریسا کیقریب مسافر اور مال بردار ٹرین کی ٹکر کے نتیجے میں مسافر ٹرین کی 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں جبکہ 2 بوگیوں میں آگ لگی تھی ، مسافر ٹرین میں تقریبا 350 مسافر سوار تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی