یوکرینی فوج نے روس میں ضم شدہ علاقوں میں پیش قدمی کی ہے اور خرسون میں یوکرینی فوج نے روس کے دفاعی پوزیشنز کو توڑ دیا جبکہ روس نے بھی اس کا اعتراف کر لیا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی فوج نے مشرقی علاقوں میں بھی پیش قدمی کی ہے۔ یوکرین نے فوجی پیش قدمی کی تصدیق نہیں کی۔دوسری طرف روسی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین کی افواج نے اسٹریٹجک جنوبی خیرسن کے علاقے میں ماسکو کے دفاع کو توڑ دیا ہے۔روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایغور کوناشینکوف نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ زولوتایا بلکا، الیگزینڈروکا کی سمت میں بڑے ٹینک یونٹوں کے ساتھ دشمن ہمارے دفاع کی گہرائیوں میں گھسنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔تاہم، کوناشینکوف نے کہا کہ روسی فوجی ایک تیار شدہ دفاعی لائن پر قبضہ جما کر کیف کی افواج کو بڑے پیمانے پر گولہ باری کا نشانہ بنا رہے ہیں۔یوکرین کے مشرقی شہر لیمان پر دوبارہ قبضے نے روسی فوج کی کمزوریوں کو آشکار کر دیا ہے، جس کے بعد کیف کی افواج نے اپنا اگلا ہدف خیرسن کو بنا لیا ہے۔یہ یوکرینی فورسز کی ملک کے جنوب میں سب سے بڑی پیش رفت ہے، یوکرین کے ضم کیے گئے چاروں صوبوں پر روس کا کنٹرول دکھائی نہیں دے رہا ہے، یوکرینی دستوں کی جنوبی خیرسن صوبے اور مشرقی علاقوں میں بھی پیش قدمی جاری ہے۔یوکرینی فورسز نے روسی فوجیوں کے لیے سپلائی لائنوں کو منقطع کر دیا، اور دریا کے مغربی کنارے کے ساتھ درجنوں دیہات پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے، خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرینی فوجیوں نے گاں مائی ردلیوبیو پر یوکرینی پرچم لہرا دیا ہے۔یاد رہے گزشتہ ہفتے روس نے یوکرین کے چار علاقے روس میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا، جن میں لوہانسک، ڈونسک، خیرسن اور ژپورئیژا تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی