متحدہ عرب امارات میں ایٹمی توانائی کمیشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین محمد الحمادی کو نیوکلیئر آپریٹرز کی بین الاقوامی تنظیم کا نیا سربراہ منتخب کر لیا گیا۔جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ میں عالمی تنظیم کی جنرل اسمبلی نے ووٹنگ کے بعد الحمادی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ یہ اس تنظیم کے پہلے اماراتی و عرب سربراہ ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق متعدد ممالک ایٹمی آپریٹرز کی عالمی تنطیم میں شمولیت کے لیے کوشاں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ایٹمی توانائی کے نئے پلانٹس کی سکیموں کے حوالے سے تنظیم کی حمایت حاصل کریں۔ عالمی برادری متحدہ عرب امارات کو ایٹمی توانائی کے پرامن پروگرام کے حوالے سے ایک قابل تقلید مثالی ملک مانتی ہے۔ الحمادی ایٹمی آپریٹرز کی عالمی تنظیم کی مجلس انتظامیہ کی قیادت کریں گے۔ وہ تنظیم کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ممبر ممالک کی شراکت کو بہتر بنائیں گے۔ ایٹمی توانائی کا اماراتی کمیشن اکتوبر 2010 میں ایٹمی آپریٹرز کی عالمی تنظیم کا ممبر بنا تھا۔ الحمادی اگست 2015 کے دوران مذکورہ تنظیم کے ماتحت امریکہ میں اٹلانٹا سینٹر کی مجلس انتظامیہ کے لیے منتخب کیے گئے تھے۔ الحمادی نے نیا عہدہ ملنے پر کہا ہے کہ امارات ایٹمی توانائی کے ارتقا میں قائدانہ کردارادا کررہا ہے۔ امارات میں براکہ ایٹمی پلانٹس ایٹمی توانائی کے عالمی شعبے میں معیاری کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے اور اس حوالے سے بین الاقوامی تجربات سے پورا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ یاد رہے کہ امارات میں براکہ ایٹمی پلانٹس امارات کے پرامن ایٹمی پروگرام کا 20 فیصد ہیں۔ امارات ایٹمی توانائی کے شعبے میں سٹراٹیجک سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی