اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس اس کی طرف سے پیش کی گئی تجویز کو واضح طور پر مسترد نہیں کرے گی، بلکہ اس میں ترامیم کی درخواست کرے گی۔ اسرائیلی حکام کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دوسری طرف حماس نے کہا ہے کہ وہ ایسے کسی معاہدے کو قبول نہیں کرے گی جس میں کی شرائط پوری نہیں کی گئی ہوں گی۔عرب میڈیا کے مطابق حماس کا ایک وفد بدھ کو( آج) قاہرہ پہنچے گا جہاں مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت ہوگی۔بیروت میں حماس تحریک کے رہنما نے کہا کہ ہمارے بنیادی مطالبات میں اسرائیل کا غزہ سے انخلا اور بے گھر افراد کی گھروں واپسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاہدہ جو ہماری شرائط پر پورا نہ اترے اس قبول نہیں کریں گے۔ہم امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز کو مثبت طور پر دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے کو مسترد کرتا ہے اور گیند اس کے کورٹ میں ہے۔ اسرائیل جنگ جاری رکھ کر قیدیوں کی رہائی کے مذاکرات کیسے آگے بڑھا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی