اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس تنظیم کے سکریٹری جنرل "انتونیو گوتریس" نے ہمیشہ جوہری معاہدہ بھرپور حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔یہ بات اسٹیفن ڈوجرک نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے جوہری معاہدے کی طرف واپسی کی کوشش کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں صحافیوں کو بتایا کہ اس علاقے میں افراد کا کردار مختلف ہے۔ ڈوجرک نے کہا کہ گوتریس جوہری معاہدے پر دستخط کنندہ نہیں ہیں، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اور رافائل گروسی معاہدے سے متعلق مذاکرات کے کچھ حصے کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گوتریس نے متعدد مذاکراتی فریقوں کے ساتھ معاہدے پر بات چیت کی جن میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ان مذاکرات کو جاری رکھیں گے اور جوہری معاہدے کے فریقین کو مذاکراتی عمل کی شکل میں گوتریس کے سامنے رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے لیے یہ ضروری ہے کہ معاہدے کے تمام فریقین لچک کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاہدے تک پہنچنے، باقی مسائل کو حل کرنے اور جوہری معاہدہ اور قرارداد2231 کی طرف واپس آنے کے لیے لچک کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوتریس نے ہمیشہ جوہری معاہدے کی بھرپور حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی