غزہ کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر محمد زقوت نے اعلان کیا ہے کہ کئی روز کے محاصرہ کے بعد بالآخر غزہ کے شفا میڈیکل کمپلیکس سے تمام قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو نکال لیا گیا ہے،مقامی مصری میڈیا کے مطابق یہ سب اس وقت ہوا جب رفح کراسنگ سے ایمبولینسز غزہ میں داخل ہوئیں تاکہ بچوں کو صحت کی دیکھ بھال کے لیے مصر کی طرف لے جایا جا سکے،اس حوالے سے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطینی طبی عملے نے غزہ شہر میں الشفا ہسپتال سے ایک انتہائی پرخطر آپریشن کے دوران قبل از وقت پیدا ہونے والے 31بچوں کو نکال لیا ہے جبکہ وہاں موجود مریضوں اور عملے کو بھی جلد منتقل کرلیا جائے گا،عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے ایک بیان میں کہا کہ بچوں کو فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کی ایمبولینسوں میں تشخیص اور علاج کے لیے جنوبی غزہ کے ایک ہسپتال لے جایا گیا، ان میں سے 11بچوں کی حالت تشویشناک ہے،ڈاکٹروں کے مطابق الشفا ہسپتال میں طبی سامان کی کمی اور انفیکشن کنٹرول کے اقدامات کو جاری رکھنا ناممکن ہونے کی وجہ سے تمام بچے سخت انفیکشن کا شکار ہیں،عالمی ادارہ صحت کا اندازہ ہے کہ لگ بھگ 2,300لوگ اب بھی میڈیکل کمپلیکس میں پھنسے ہوئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی