i بین اقوامی

غزہ میں صورتحال مزید ابتر، اسرائیلی فورسز کی خیموں، عمارتوں پر بمباری 24 فلسطینی شہید،110 سے زائد زخمیتازترین

August 08, 2024

غزہ میں صورتحال مزید ابتر، اسرائیلی فورسز کی جانب سے رہائشیوں اور بے گھر فلسطینیوں پر 24 گھنٹوں کے دوران حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 24 فلسطینی شہید،110 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے دیر البلاح میں گھروں اور خیموں پر حملے کیے جس سے 3 فلسطینی شہیدجبکہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے، خان یونس میں فضائی حملے میں 6 افراد شہید کردئیے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ۔ مختلف علاقوں میں زمینی و فضائی حملوں میں خاتون سمیت 3 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7اکتوبر2023 سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 39 ہزار 677 ہوگئی جبکہ91 ہزار 645 زخمی ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا خان یونس میں حماس مجاہدین نے اسرائیلی فوجی قافلے پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد صیہونی فوجیوں کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیاگیا، القسام بریگیڈزنے حملے کی ویڈیو جاری کردی۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس نے سینئر رہنما محمد اسماعیل درویش کو سیاسی دفتر کا عبوری سربراہ مقرر کردیا، قطر میں مقیم محمد اسماعیل درویش نئے سربراہ کے انتخاب تک حماس کے انتظامی امور کی دیکھ بھال کریں گے۔ ادھر صہیونی فورسز نے خان یونس میں ایک خیمے کو بے رحمانہ بمباری کا نشانہ بنادیا جس کے نتیجے میں کم از کم 6 فلسطینی شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والے بے گھر لوگ تھے جنہوں نے خان یونس کے مشرقی علاقے اباسان میں اپنے خیمے لگا رکھے تھے اور ابھی چند روز قبل ہی اسرائیلی افواج نے اس علاقے سے انخلا کیا تھا۔ فلسطینیوں کے پاس اپنے گھروں کے ملبے پر یا اس کے پاس خیمے لگا کے رہنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے مغربی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا اور شہر کے ایک انتہائی مصروف علاقے میں ایک اپارٹمنٹ پر حملہ کردیا جس میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہوگئے، شہر کے حماد علاقے میں ایک اور فضائی حملہ بھی ہوا جس نے وہاں ایک اپارٹمنٹ کو ہدف بنایا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اسرائیلی فورسز نے خیموں کو نشانہ بنایا ہو بلکہ فلسطینیوں کا ماننا ہے کہ وہ کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں، اسرائیل کی فوج کی جانب سے علاقے کو محفوظ زون قرار دیے جانے کے باوجود اسرائیلی فورسز وہاں کارروائیاں کر رہی ہیں۔ خان یونس میں فلسطینی سڑکوں پہر بکھرے ہوئے ہیں ، انہیں بار بار بے گھر کیا جارہا ہے، وہ نہیں جانتے کہ انہیں کہاں جانا ہے، ہر طرف تباہی ہے اور انفراسٹرکچر بھی مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی