کانگریس کے اجلاس کے دوران امریکی وزیرخارجہ کو اس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب وہ بریفنگ دینے کے لیے آئے تو مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے انہیں بات کرنے سے روک دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق مظاہرین نے علامتی طور پر ہاتھوں کو سرخ رنگ لگا رکھا تھا اور وہ غزہ کے بچوں کو بچائو اور جنگ بندی کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے،پچھلے چھبیس دنوں سے جاری لڑائی اور اسرائیلی بمباری میں اب تک ساڑھے آٹھ ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں،بلنکن کے بولنے کے فورا بعد سامعین میں سے ایک کھڑا ہوا اور ہال میں موجود لوگوں کے سامنے چلا چلا کر غزہ کے بچوں کی حمایت اور اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف نعرے لگانا شروع کر دیے،ایک اور شہری نے "جنیوا کنونشن گنجان آباد علاقوں پر بمباری کی ممانعت کرتا ہے"۔ اس نے مزید کہا کہ " نسل کشی کی سپورٹ کرنا بند کرو"،" اب غزہ کے بچوں کو بچائو" اور دوسرے نعرے لگائے،دریں اثنا ہال میں موجود بہت سے شرکا کو اپنے ہاتھ اٹھا کر احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ہتھیلیوں کو سرخ رنگ لگا رکھا ہے،تھوڑی دیر بعد ایک اور خاتون نے بلینکن کی تقریر کے دوران نعرے لگانے کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ "امریکا ایک وحشیانہ قتل عام کی حمایت کرتا ہے"۔ پھر سیکورٹی گارڈز نے اسے باہر لے گئے۔ اس نے کہا کہ "دنیا جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔ امریکی عوام اس جنگ کی حمایت نہیں کرنا چاہتے۔ یہ وحشیانہ جنگ ہے اس جنگ کو بند کرو۔" گولی چلانا بند کرو، اس وحشیانہ قتل عام کی مالی امداد بند کرو جو اسرائیل غزہ کے لوگوں کے خلاف کر رہا ہے، بلنکن نے کئی بار بولنا چاہا مگر مظاہرین ہر بار نعرے لگا کر انہیں چپ کرا دیتے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی