برطانوی تنظیم نے غزہ جنگ کی افراتفری میں 21ہزار فلسطینی بچے لا پتا ہونے کا انکشاف کیا ہے۔عرب میڈیاکے مطابق سیو دی چلڈرن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں صہیونی جارحیت کے بعد سے تقریبا اکیس ہزار فلسطینی بچے لا پتا ہو چکے ہیں۔برطانوی امدادی تنظیم سیو دی چلڈرن کے مطابق یہ ہزاروں لاپتا فلسطینی بچے یا تو تباہ شدہ گھروں کے ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، یا اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں ہیں، بے نشان قبروں میں دفن ہیں یا اپنے خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں۔تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے موجودہ حالات میں معلومات اکٹھا کرنا اور اس کی تصدیق کرنا تقریبا ناممکن ہے، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ کم از کم 17,000بچے بچھڑ کر لا پتا ہو گئے ہیں اور تقریبا 4,000بچے ملبے کے نیچے گم ہیں، جب کہ اس کے علاوہ اجتماعی قبروں میں بھی نامعلوم تعداد دفن ہے۔سیو دی چلڈرن کے مطابق فلسطینی بچوں کی ایک تعداد وہ ہے جنھیں زبردستی لا پتا کیا گیا ہے، انھیں حراست میں لیا گیا اور زبردستی غزہ سے باہر منتقل کیا گیا، اور ان کے خاندانوں کو ان کے ٹھکانے کا پتا نہیں ہے، ان بچوں کے ساتھ ناروا سلوک اور تشدد کی اطلاعات بھی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی