اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو صدر جو بائیڈن سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بارے میں سامنے آنے والے اب تک کے ردعمل سے خود کو مایوس ظاہر کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے یہ بات ایک انٹرویو کے دوران کہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ 'میں جو بائیڈن کے اس موقف سے مایوس ہوا ہوں کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے معاملے کا پیچھا نہیں کریں گے۔'یاد رہے کہ فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے پچھلے ماہ اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جاری کرانے کا کہا تھا۔نیتن یاہو کی طرف سے یہ مایوسی اس لیے ظاہر کی گئی ہے کہ امریکی کانگریس میں ریپبلیکنز کے علاوہ ڈیموکریٹس ارکان بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف پابندیاں لگانے کی کوشش میں ہیں۔ جبکہ وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کی قانون سازی کو روک سکتا ہے۔ امریکہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ قانون سازی درحقیقت وہ دونوں پارٹیوں کی طرف سے کرنا چاہتے ہیں۔نیتن یاہو کا یہ انٹرویو ایک امریکی ریڈیو کے لیے بدھ کے روز ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جب ابھی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی غزہ جنگ رکوانے کے لیے 'روڈ میپ' تجویز نہیں کیا تھا۔نیتن یاہو نے کہا 'چند دن پہلے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بارے میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اتفاق رائے ہوا تھا۔ میں اب بھی سوچتا ہوں کہ امریکہ کی یہی پالیسی ہے۔ جبکہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ ابھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ میں سچ کہوں تو مجھے حیرانی ہوئی ہے اور میں مایوس ہوا ہوں۔'
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی