عالمی ادارہِ خوراک ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی)فنڈز کی شدید کمی کی وجہ سے اگلے ماہ 2لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی امداد معطل کر دے گا،عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فلسطینی خطوں کے لیے ڈبلیو ایف پی کے ڈائریکٹر سمیر عبدالجبیر نے کہا کہ فنڈنگ کی شدید قلت کے باعث ادارہ محدود وسائل میں اضافے کیلئے فلسطینیوں کی خوراک کی امداد روک رہا ہے،ڈبلیو ایف پی اگلے ماہ جون سے 2لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی خوراک کی امداد معطل کرنا شروع کردے گا جو کہ ادارے کی موجودہ امدادی خوراک کا مجموعی 60فیصد ہے، غذائی قلت سے سب سے زیادہ متاثر خاندان غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ہیں جہاں خوراک کے عدم تحفظ اور غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے،ڈبلیو ایف پی فلسطینیوں کو 10.30ڈالر کا ماہانہ واچر اور کھانا فراہم کرتا ہے تاہم اگلے ماہ امدادی خوراک کی معطلی سے یہ دونوں پروگرامز بند ہوجائیں گے،واضح رہے کہ فلسطینی اور اقوام متحدہ کے ریکارڈ کے مطابق غزہ، جو کہ 2007سے حماس گروپ کے زیرِ انتظام ہے 2لاکھ 30ہزار فلسطینیوں کا گھر ہے جن میں سے 45فیصد بے روزگار ہیں اور 80فیصد کا انحصار بین الاقوامی امداد پر ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی