اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے سکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کہا ہے کہ نام نہاد اسرائیلی ریاست کو بے لگام چھوڑنے سے اسے فلسطینیوں کیخلاف جرائم پر قائم رہنے کا موقع دیا گیا ہے، صہیونی ریاست کے جرائم پر خاموشی نے فلسطینیوں پر مظالم میں اضافہ کیا ہے، اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف اقدامات انسانیت کے خلاف جرائم میں شامل ہیں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے حال ہی میں فلسطین کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور اس واقعے کی عالمی سطح پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے انسانیت کیخلاف جرائم پر اس کو کٹہرے میں لایا جائے،جدہ میں تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے فلسطین اور القدس الشریف سمیر بکر دیاب نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نائب کے طور پر کہا کہ "بین الاقوامی قانون واضح اور ناقابل تقسیم ہے،اسرائیل اپنے جرائم اور خلاف ورزیوں پرہٹ دھرمی کے ساتھ قائم ہے۔ وہ عالمی برادری کی آنکھوں کے سامنے فلسطینی سرزمین میں اپنی نوآبادیاتی آباد کاری کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل کھلے عام بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے اور جنیوا کنونشنز اور اقوام متحدہ کی قرارداوں کو پامال کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کے جرائم پرعالمی خاموشی صہیونی ریاست کی جرائم کے تسلسل میں اس کی حوصلہ افزائی کررہی ہے جب کہ فلسطینیوں کو کسی قسم کا تحفظ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے،تنظیم کے سکریٹری جنرل نے نابلس، اس سے قبل اریحا اور جنین شہروں میں رونما ہونے والے گھنائونے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں اسرائیلی فوج کے نہ ختم ہونے والے جرائم کا تسلسل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی