فلسطین سے کشیدگی کے زیراثر امریکی ڈالر کے مقابلے میں اسرائیلی کرنسی کی قدر میں ریکارڈ کمی ہوگئی،عالمی میڈیا کے مطابق حماس کے حملوں کے دوران اسرائیلی کرنسی کی قدر ساڑھے7سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، کرنسی کی گرتی قدر سنبھالنے کے لیے بینک آف اسرائیل نے پہلی بار 30ارب ڈالر غیر ملکی کرنسی اوپن مارکیٹ میں بیچنے کا اعلان کردیا، حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں بینک آف اسرائیل نے پہلی بار 30بلین ڈالرغیرملکی کرنسی اوپن مارکیٹ میں بیچنے کا اعلان کیا ہے۔بینک آف اسرائیل کا کہنا ہے کہ صورتحال اور مارکیٹس کا جائزہ لیتے رہیں گے اور صورتحال کے مطابق تمام دستیاب طریقہ عمل کے ساتھ کام کریں گے۔ بینک آف اسرائیل نے کہا کہ سوئپ میکنیزم کے ذیعے مارکیٹ میں 15بلین ڈالر تک لیکویڈٹی فراہم کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی