i بین اقوامی

فیس بک پوسٹس سے ایتھوپیا میں تشدد بڑھنے کے الزامات پر میٹا کے خلاف مقدمہ دائرتازترین

December 15, 2022

میٹا کے خلاف دائر ایک مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ فیس بک پر پرتشدد اور نفرت انگیز مواد پوسٹ ہونے سے ایتھوپیا میں خونی خانہ جنگی میں اضافہ ہوا۔13 دسمبر کو کینیا کی ہائی کورٹ میں ایتھوپیا کے 2 محققین اور کینیا کے انسانی حقوق کے گروپ Katiba Institute کی جانب سے یہ مقدمہ دائر کیا گیا،مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک کے ریکومینڈیشنز سسٹم کے نتیجے میں ایتھوپیا میں پرتشدد پوسٹس میں اضافہ ہوا جس سے خانہ جنگی کی شدت بڑھ گئی،مقدمے میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا نیٹ ورک پر پرتشدد مواد تک رسائی کو محدود کرنے، کینیا میں moderation عملے میں اضافے اور تشدد سے متاثر افراد کے لیے 2 ارب ڈالرز کا فنڈ قائم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں،مدعیان میں سے ایک Abrham Meareg ہیں، جن کا دعوی ہے کہ اکتوبر 2021 کی فیس بک پوسٹس کے باعث ان کے والد کا قتل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اگر فیس بک کی جانب سے پوسٹس کی روک تھام کی جاتی تو میرے والد آج زندہ ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ 'میں فیس بک کو اس لیے عدالت میں لے جارہا ہوں تاکہ کوئی بھی میرے خاندان کی طرح متاثر نہ ہو، میں اپنے لاکھوں افریقی ساتھیوں کے لیے انصاف چاہتا ہوں اور اپنے والد کے قتل پر معذرت سننا چاہتا ہوں'۔مقدمے میں یہ بھی کہا گیا کہ کمپنی الگورتھم کی مناسب تربیت میں ناکام رہی جس کے باعث خطرناک پوسٹس کی شناخت نہیں ہوسکی۔دوسری جانب میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تشدد پر اکسانے اور نفرت انگیز پوسٹس کے حوالے سے فیس بک اور انسٹاگرام میں قوانین موجود ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ ہم اس طرح کے مواد کو شناخت کرنے اور ہٹانے کے لیے بہت زیادہ سرمایہ کاری کررہے ہیں اور افریقی زبانوں سے واقف عملے کو بھرتی کیا گیا ہے تاکہ خطرناک مواد کو پکڑنا ممکن ہوسکے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی