اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے عالمی خطرے کے خاتمے کے لیے موثر ترین طریقہ کار کے طور پر احتیاطی روک تھام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے رکن ممالک کی انسداد دہشت گردی ایجنسیز کے سربراہان کی اقوام متحدہ کی اعلی سطح کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روک تھام کا مطلب صرف حملوں کو ناکام بنانا اور سازشوں کو ناکام بنانا نہیں ہے۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ اس کا مطلب غربت، امتیازی سلوک، عدم اطمینان، کمزور بنیادی ڈھانچے اور ادارے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں جیسے بنیادی حالات سے نمٹنا ہے جو دہشت گردی کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روک تھام کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں اس میں انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو شامل کرنا اور احترام کرنا شامل ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تیز کرنے کے لئے دیگر قابل توجہ شعبوں کا بھی خاکہ پیش کیا جن میں فنڈز کی کمی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو فنڈز کی شدید قلت کا سامنا ہے اور تنظیم کو دی جانے والی رقم ادا نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمی کے ہماری امن کوششوں اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد دہشت گردی دونوں پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی