روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر نے نئی عالمی جنگ کی روک تھام کے لیے یوکرین میں روسی فوجی اہداف کی تکمیل کو ضروری قرا یتے ہوئے کہا ہے کہ ضر وری ہوا تو ہم پولینڈ کی سرحدوں تک بھی جاسکتے ہیں، روس کی کامیابی کے بعد اگر زیلنسکی زندہ رہا تو اس کے ساتھ مذاکرات کے مشکل دور کا آغاز ہوگا ۔ دونباس ریجن میں روسی فوجی آپریشن کو ایک سال مکمل ہونے پر روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دی میتری میدویدیف کا کہنا تھا کہ جنگ یوکرین میں کامیابی حتمی ہے۔ انہوں نے روسی سرحدوں پر خطرات کے خاتمے کے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ یا تو ہماری کامیابی پر ختم ہوگی یا پھر سمجھوتہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو ہمیں اپنی سرحدوں سے خطرات کو دور کرنا ہوگا اور ضروری ہوا تو ہم پولینڈ کی سرحدوں تک بھی جاسکتے ہیں۔ میدوی دیف نے جنگ یوکرین میں روسی فوج کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ روس کی کامیابی کے بعد زیلنسکی کے ساتھ مذاکرات کے مشکل دور کا آغاز ہوگا البتہ انہوں نے کہا کہ اگر زیلنسکی اس وقت زندہ رہے تب۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی