اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا کو شدید گرمی کے اثرات سے بچانے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے،شدید گرمی کا زمین پر برا اثر پڑرہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریش نے عالمی ادارے کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ امریکا سے افریقا کے ساحل اور یورپ سے ایشیا تک گرمی کی شدت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے،رواں سال حج کے موقع پر سعودی عرب میں بھی 1300سے زیادہ حاجی جاں بحق ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ شدید گرمی کا زمین پر بہت برااثر پڑرہاہے اور دنیا کو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے چیلنج کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گرمی سب کو یکساں طور پر متاثر نہیں کرتی لیکن جن لوگوں کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے ان میں غریب شہری ، حاملہ خواتین، بچے، بوڑھے، معذور افراد، بیمار اور بے گھر افراد شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 65سال سے زائد عمر کے لوگوں کی گرمی سے ہونے والی اموات میں تقریبا 85فیصد اضافہ ہوا ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ شدید گرمی سمندری طوفان، سیلاب، خشک سالی، جنگل کی آگ اور سطح سمندر میں اضافہ کرسکتی ہے،حکومتوں بالخصو ص جی 20ممالک، نجی شعبے، شہروں اور خطوں کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کے لیے فوری طور پر موسمیاتی ایکشن پلان کو اپنانا اور کوئلے کے نئے منصوبوں کو ختم کرنا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی