روسی صدارتی محل کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی خدشہ نہیں کہ داغستان میں دہشت گردانہ حملے کی وجہ سے روس 2000کی دہائی کے اوائل کے دور میں چلا جائیگا۔پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حملے میں جانیں گنوانے والوں کے لیے تعزیت کا اظہار کیا ہے، روس کو غیر دوست ممالک کی جانب سے حملے کے حوالے سے نہ تو تعزیتی پیغامات موصول ہوئے ہیں اور نہ ہی انہیں ان ممالک کی جانب سے کوئی مذمت کی گئی ہے۔پیسکوف نے بتایاکہ صدر پیوٹن داغستان حملے کے حوالے سے پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں تواتر سے ضروری معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی