چین کی سن یات سین یونیورسٹی اور شنگھائی جیا تونگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اسمارٹ فونز کے ذریعے بچوں میں بصارت کی خرابی کا پتہ لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی)ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ بینائی کی خرابی دنیا بھر میں بچوں میں طویل مدتی معذوری کی سب سے اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس کے باوجود اس کی شروع میں ہی نشاندہی نہیں کی جاتی کیوںکہ بچے وژن کے معیاری ٹیسٹ کے لیے صرف محدود تعاون ہی کرسکتے ہیں۔نیچر میڈیسن جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں اسمارٹ فون پر مبنی ہیلتھ سسٹم، اپولو انفینٹ سائیٹ (اے آئی ایس) کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ مصنوعی ذہانت سے چلنے والا نظام آنکھوں کے رویوں اور چہرے کی خصوصیات کو ریکارڈ اور تجزیہ کرتے ہوئے بچوں میں آنکھوں کی 16خرابیوں کی شناخت کرسکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی