چائناـپاکستان انٹرنیشنل انڈسٹریل اکیڈمک انٹیگریشن الائنس کے سیکرٹری جنرل محمد عمار نے کہا ہے کہ چین پاکستان انٹرنیشنل انڈسٹریل اکیڈمک انٹیگریشن الائنس کی تیاری کا کام شروع ہو گیا ہے، اگلے 3 سے 5 سالوں میں ہم پاکستان میں 30,000 سے 50,000 ہنر مند نوجوانوں کو پروان چڑھائیں گے ۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا یہ نوجوان سی پیک کی تعمیر کی ضروریات کو پورا کریں گے۔ اس کے علاوہ، الائنس کے تحت چائنا پاکستان ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ایمپلائمنٹ ریسرچ سینٹر قائم کیا جائے گا اور مستقبل میں پاکستان کے ساتھ ساتھ ایس ای او ممالک میں ہنر مند نوجوانوں کے لیے بین الاقوامی پیشہ ورانہ مہارت کے مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ساجد بلوچ، نے کہا مستقبل میں پاکستان میں خاص طور پر خصوصی اقتصادی زونز اور سی پیک منصوبوں میں اعلیٰ مہارتوں کے ساتھ 10 لاکھ افرادی قوت کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کے قومی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے لیے پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت بہت اہم ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم پاکستان میں افرادی قوت میں سرمایہ کاری کریں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ اس اتحاد کے ذریعے پاکستان اور چین اعلیٰ درجے کے بین الاقوامی پیشہ ورانہ معیارات، نصابی معیارات اور ڈیجیٹل نصاب کے وسائل کی تعمیر، پاکستان میں ووکیشنل کالجوں کے لیے اساتذہ کی تربیت، پاکستانی نوجوانوں کو زبان اور ہنر کی تربیت فراہم کرنے
،پاکستان میں چائنا پاکستان انٹرنیشنل کالج اور چائناـپاکستان سینٹر آف ایکسی لینس فار ووکیشنل ایجوکیشن کی تعمیر، بین الاقوامی سائنسی تحقیقی تعاون کے منصوبے، بین الاقوامی مہارت کے مقابلوں کا انعقاد، انٹرنیشنل اسکولـانٹرپرائز تعاون کا فروغ اور انڈسٹریل ایجو کیشن کے انضمام کے منصوبوں کی نمائندگی، چین آنے والے پاکستانی اساتذہ اور طلباء کی تربیت اور روزگار وغیرہ میںمشترکہ کوششیں کریں گے۔ چین میں پاکستانی سفارتخانے کی ایجوکیشن اتاشی عفیفہ شاجیہ اویس نے چائنا اکنامکن نیٹ کو انٹر ویو میں بتایا کہحالیہ کئی سالوں میں چین پاکستان پیشہ ورانہ تعلیم میں تعاون میں تیزی آ رہی ہے۔ سی پیک کی تعمیر نے پیشہ ورانہ تعلیم کی ترقی میں تیزی لائی ہے، اور اس پیغام کو لوگوں نے محسوس کیا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا اس سے گلگت بلتستان سے گوادر تک مواقع کا ایک سمندر آئے گا۔ اپنے دیہی بحالی کے منصوبے میں ہم نوجوانوں کو نہ صرف ان کی روز گار کے لیے بلکہ صنعتوں کو رواں دواں رکھنے کے لیے تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت فراہمکر سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی