چین کے نائب وزیر خارجہ سن وے ڈونگ نے چین میں جاپان کے سفیر ہائیڈیو ترومی کو طلب کیا اور جی 7 کے ہیروشیما سربراہ اجلاس میں چین سے متعلق امور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے بارے سنجیدہ تشویش کا اظہار کیا۔ سن نے کہا کہ رواں سال جی 7 کے سربراہ کی حیثیت سے جاپان نے متعلقہ ممالک کے ساتھ مل کر متعدد سرگرمیوں اور ہیروشیما سربراہ اجلاس میں رہنماں کے منظور کردہ اعلامیے میں چین کو بدنام کرنے اور اس پر حملہ کرنے کے لئے اتحاد کیا ہے جس نے کھلم کھلا چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے۔ اس سے بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں اور چین اور جاپان کے درمیان دستخط کردہ چار سیاسی دستاویزات کی امنگوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے جبکہ چین کی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔ سن نے کہا کہ چین شدیدغیر مطمئن ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے جی 7 پر زور دیا کہ وہ کھلے پن اور سب کو ساتھ لے کر چلنے پر عمل پیرا ہو جو وقت کا رجحان ہے، گروہ بندی اور خصوصی بلاکس بنانے ،دیگر ممالک کا حصار کرنے اور بلاک کشیدگی کو پیدا کرنااور بھڑکانابند کریں۔ انہوں نے جاپان پر زور دیا کہ وہ چین کو درست طور پر سمجھے ، اسٹریٹجک آزادی کا استعمال کرے ، چین اور جاپان کے درمیان طے شدہ چار سیاسی دستاویزات کے اصولوں کا پابند رہے اور حقیقی اور تعمیری معنوں میں دو طرفہ تعلقات کی پائیدار ترقی کو فروغ دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی