i بین اقوامی

چین میں پودوں اور مٹی میں نمی کا پتہ لگانے کے لئے مائیکرو ویو ریموٹ سینسنگ تجرباتتازترین

August 08, 2024

چینی محققین نے حال ہی میں شمالی صوبے ہیبے میں نباتات اور مٹی میں نمی کا پتہ لگانے کے لئے ریموٹ سینسنگ تجربات کا آغاز کردیا ہے۔ چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماتحت ایرو اسپیس انفارمیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ائر) سے وابستہ ایک محقق ہوسی لیتو نے بتایا کہ پودے زمین اور فضا کے درمیان پانی کی منتقلی میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں جو نہ صرف زمینی آبی وسائل کے لئے ایک ذخیرہ کے طور پر کام کرتے ہیں بلکہ قدرتی پانی کو آگے منتقل بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی منتقلی سے متعلق روایتی مطالعہ نچلی سطح تک محدود رہا ہے جو پورے ماحولیاتی و حیاتیاتی نظام میں پانی کے توازن سے متعلق ہماری معلومات کو محدود کرتا ہے۔ اب ایسے جدید تکنیکی طریقے تیار کرنا اشد ضروری ہے جو بڑے پیمانے پر مشاہدے کے قابل ہوں۔ ایوی ایشن پلیٹ فارم پر مبنی تجربات میں بنیادی طور پر مائکروویو ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تاکہ سائی ہان با میکانائزڈ فاریسٹ فارم اور یودوکو فارم میں جنگلات، کھیتوں اور سبزہ زار کا درست طریقے سے مشاہدہ کیا جاسکے۔ مائکروویوز میں کافی اندر تک سرایت کرنے کی مضبوط صلاحیت موجود ہوتی ہے جس سے وہ بادلوں اور پودوں سے گزرسکتے ہیں اس کے علاوہ رات اور بارش میں بھی معمول کے تحت کام کرتے ہیں۔ ائر کے ایک محقق ژا تیان جی نے بتایا کہ ملٹی چینل مائیکروویو ہم آہنگی کا مشاہدہ کرتے ہوئے محققین پودوں کی اندرونی نمی کی مقدار اور اس کی تقسیم کا جائزہ لے سکتے ہیں وہ مٹی سے پودوں کے تنوں تک اور فضا میں نمی کی منتقلی کے پورے عمل کا باریک بینی سے تجزیہ بھی کرسکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی