چائنا گرین ڈیویلپمنٹ گروپ نے 3.5جیگاواٹ کے بجلی گھر کو سوئچ آن کردیا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا سولر بجلی گھر ہے جو چین کے سنکیانگ ریجن کے علاقے ارومکی میں واقع ہے۔ اس بجلی گھر کی تعمیر پر 2ارب 13کروڑ ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔یہ منصوبہ چائنا گرین ڈیویلپمنٹ گروپ کے تحت کام کرنے والے ادارے چائنا گرین الیکرسٹی انویسٹمنٹ نے تیار کیا ہے۔ اس سے قبل اکتوبر 2020میں چین کے سرکاری ملکیت کے ادارے ہوانگہی پاور ڈیویلپمنٹ نے دنیا کا سب سے بڑا سولر پارک شروع کیا تھا جو 2.2جیگاواٹ کا تھا۔مِنڈونگ پراجیکٹ کو چائنا کنسٹرکشن ایٹتھ انجینئرنگ ڈویژن کارپوریشن اور پاور کنسٹرکشن آف چائنا نے مختلف مراحل میں مکمل کیا۔ اس بجلی گھر کی تیاری کے لیے 52لاکھ 60ہزار سے ائد پینل استعمال کیے گئے ہیں۔چین کے اس بجلی گھر میں 12لاکھ 30ہزار سپورٹ پائلز بھی نصب ہیں، 220کلو واٹ کے 5بوسٹر اسٹیشن بنائے گئے ہیں، 750کلو واٹ کے سب اسٹیشن کے ذریعے اس بجلی گھر کی پیداوار کو نیشنل گرڈ میں ڈالنے کے لیے 208کلو میٹر لمبائی کی ٹرانسمیشن لائنز بروئے کار لائی گئی ہیں۔چائنا گرین ڈیویلپمنٹ گروپ مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والا ادارہ ہے جو 2020میں قائم کیا گیا تھا۔ اس سے قبل متبادل توانائی کے حوالے سے معاملات سرکاری گرڈ کی ملکیت والے ادارے لونینگ گروپ کے ہاتھ میں تھے۔اس گروپ کا نظم و نسق براہِ راست ایسیٹس سپروِژن اینڈ ایڈمنسٹریشن کمیشن آف اسٹیٹ کونسل کے ہاتھ میں ہے۔ یہ گروپ سالِ رواں کے آخر تک متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کو 20جیگاواٹ سے زیادہ کی سطح پر لے جانا چاہتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی