چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سو ژو میں 28 سالہ ڈلیوری مین وانگ ژے جی کے لئے جمعرات ایک بڑا دن تھا جب انہوں نے اپنی تین سالہ پرانی دوست سے ایک مقامی رجسٹریشن دفتر میں باضابطہ طور پر شادی کی۔ رجسٹریشن کے عمل نے ان کی خوشی میں اضافہ کیا۔ چین کی جانب سے بین العلاقائی میرج رجسٹریشن پائلٹ ایریاز کی توسیع کی بدولت یہ نوجوان جوڑا اپنی شادی کا اندراج کرانے کے لیے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ میں واقع اپنے آبائی شہر واپس نہیں گیا جس سے انہیں تقریبا 1 ہزار600 کلومیٹر کا سفر طے نہیں کرنا پڑا۔ بیجنگ، شنگھائی اور جیانگ سو سمیت چین کے 21 صوبائی سطح کے علاقوں نے رواں سال یکم جون سے آزمائشی بنیادوں پر بین العلاقائی شادی و طلاق رجسٹریشن پالیسی پر عمل درآمد شروع کیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت چینی مین لینڈ کے رہائشی جو شادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ دولہا یا دولہن کی موجودہ رہائش گاہ کے مقام پر رجسٹری کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اب انہیں پرانے ضوابط کے تحت گھر یلو رجسٹریشن کیلئے متعلقہ شہروں میں واپس نہیں جا نا پڑ ے گا۔ وانگ نے کہا ہے کہ یہ پالیسی میرے جیسے ہجرت کر نے والوں کے لئے بہت آسان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی شادی کا اندراج کرانے میں صرف 10 منٹ لگے اور انہوں نے سفری اخراجات میں تقریبا 3 ہزار یوآن (تقریبا 423 امریکی ڈالرز) کی بچت کی۔ وزارت شہری امور کے مطابق چائنیز میرج رجسٹریز شادی و طلاق کے اندراج کو نمٹاتی ہے اور سالانہ اوسطا 1 کروڑ 80 لاکھ جوڑوں کی شادی کے سرٹیفکیٹ دوبارہ جاری کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی