چین مارکیٹ کے فروغ ، صنعت سازی اور بین الاقوامیت میں اپنے بائی ڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم(بی ڈی ایس) کے اطلاق کی بڑے پیمانے پر ترقی کو تیز کرے گا۔ چائنہ سیٹلائٹ نیویگیشن دفترکے مطابق بی ڈی ایس 2020 میں اپنی تکمیل کے بعد سے مسلسل ، مستقل اور قابل اعتماد طریقے سے کام کر تے ہو ئے طاقتور سیٹلائٹ نیویگیشن خدمات فراہم کررہا ہے۔ اس میں اعلی درستگی اور مختصر پیغام کی خدمات میں اس کی صلاحیتوں کی مکمل تصدیق کی گئی ۔ بی ڈی ایس سسٹم کا اطلاق ملک بھر میں سڑک پر چلنے والی 79 لاکھ سے زائد گاڑیوں ، 47 ہزار سے زائد جہازوں اور 40 ہزار سے زائد مین لائن پوسٹل اور ایکسپریس ڈیلیوری گاڑیوں پر کیا گیا ہے۔ ریلوے کے شعبے میں مختلف اقسام کے تقریبا 8 ہزار بی ڈی ایس ٹرمینلز لگائے گئے اور انہیں فروغ دیا گیا۔ بی ڈی ایس آٹومیٹک ڈرائیونگ سسٹم سے ایک لاکھ سے زائد زرعی مشینیں منسلک کی گئیں جس سے وسیع کاشتکاری، چاول کی پیوندکاری، بوائی، پودوں کی حفاظت، کٹائی، بھوسے کی دیکھ بھال اور خشک کرنے جیسے زرعی پیداوار کے درمیان روابط کا احاطہ کیا گیا۔ ہائیڈرولوجیکل مانیٹرنگ کے لئے بی ڈی ایس شارٹ میسج کمیونیکیشن سروسز کا استعمال کرنے والے آبی ذخائر کی تعداد 2 ہزار 587 ہے جبکہ 650 لینڈ سلائیڈ مقامات پر بی ڈی ایس نگراں اسٹیشن ہیں۔ ملک بھر کے 450 سے زائد شہروں میں 50 لاکھ سے زائد شیئرڈ بائیکس میں بی ڈی ایس ہائی پریسیشن پوزیشننگ چپس نصب ہیں۔ بی ڈی ایس شارٹ میسج کمیونیکیشن فنکشن کے معاون موبائل فونز متعارف کرادیئے گئے ہیں جو براہ راست سیٹلائٹ کنکشن کے ساتھ دنیا کا پہلا اسمارٹ فون ہے۔ بی ڈی ایس زندگی کے تمام شعبوں کو بااختیار بنانے اور معاشی و سماجی ترقی کے فروغ میں ایک اہم انجن بننے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی