چین نے دنیا کا انتہائی تیزرفتار نیکسٹ جنریشن انٹرنیٹ بیک بون لانچ کردیا ہے جس کی بینڈوتھ 1200گیگا بٹس فی سیکنڈ (1.2 ٹیرا بٹس)ہے۔ بیجنگ کی سنگھوا یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے مطابق سنگھوا یونیورسٹی، چائنہ موبائل، ہواوے اور CERNET.comکارپوریشن کی تیار کردہ الٹرا ہائی اسپیڈ نیکسٹ جنریشن انٹرنیٹ بیک بون بیجنگ، ووہان اور گوانگ ژو کے تین شہروں کو ملانے والے 3 ہزار کلومیٹر سے زائد کے طویل ٹرانسمیشن نیٹ ورک پر مشتمل ہے۔ ایف آئی ٹی آئی بیک بون نیشنل فیوچر انٹرنیٹ ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر (ایف آئی ٹی آئی) منصوبے کی ایک بڑی تکنیکی کامیابی ہے۔ اس کی آزمائش رواں سال 31 جولائی سے شروع ہوئی تھی ۔اس کے بعد سے اب تک یہ مستحکم اور قابل اعتماد طریقے سے کام کررہی ہے اور اس نے کامیابی سے مختلف آزمائشیں مکمل کی ہیں۔ ایف آئی ٹی آئی بیک بون چین کی مقامی طور پر تیار کردہ نیکسٹ جنریشن انٹرنیٹ کور روٹر 1.2 ٹیرا الٹرا ہائی اسپیڈ آئی پی وی 6 انٹرفیس اور الٹرا ہائی اسپیڈ ملٹی پاتھ ایگریشن جیسی اہم ٹیکنالوجیز کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔ ایف آئی ٹی آئی بیک بون کے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر دونوں مقامی ساختہ ہیں۔ سنگھوا یونیورسٹی سمیت 40 چینی یونیورسٹیز کی تیار کردہ ایف آئی ٹی آئی آئی پی وی 6 ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔اس کے اعلی کارکردگی کے حامل بیک بون کے نیٹ ورک کے بنیادی نوڈز ملک بھر کے 35 شہروں میں 40 یونیورسٹیز کو دیئے گئے ہیں۔ایف آئی ٹی آئی کے اعلی کارکردگی کے حامل بیک بون نیٹ ورک نے اپریل 2021 میں آپریشن شروع کیا تھا جس نے اندرون اور بیرون ملک دونوں میں آئی پی وی 4 / آئی پی وی 6 ٹیسٹ سہولیات کے ساتھ انٹرکنکشن حاصل کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی