چین کی غیرملکی سرمایہ کاری بارے منفی فہرست میں 2013 کے بعد سے 80 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ منفی فہرست میں کمی کا نقطہ نظر پہلی بار شنگھائی میں قائم چین کے اولین آزمائشی آزاد تجارتی خطے میں اپنایا گیا تھا۔ وزارت تجارت میں شعبہ آزمائشی آزاد تجارتی علاقے اور آزاد تجارتی بندرگاہوں کے سربراہ یانگ ژینگ وائی نے بتایا کہ منفی فہرست سکڑنا مختلف شعبوں کے بارے چین کے کھلے پن میں پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر اب صرف زراعت میں بیج کے شعبے میں پابندیاں رہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد تجارتی علاقوں میں اشیا سازی بارے منفی فہرستیں ختم ہوچکی ہیں جبکہ خدمات کا شعبہ زیادہ غیر ملکی کنٹرول یا مکمل طور پر غیر ملکی ملکیت والے کاروبار کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔ اب پہلی بار چین آنے والے غیرملکی کاروباری ادارے منفی فہرستیں چیک کرنے کے عادی ہوچکے ہیں۔ دس برس قبل چین کے لیے منفی فہرست کا نقطہ نظر بالکل نیا تھا اور آزمائشی آزاد تجارتی علاقے کے قیام کی ایک بڑی وجہ اس طرح کے نقطہ نگاہ کی آزمائش تھی۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں غیر ملکی سرمایہ کاری بارے منفی فہرستوں کو ملک بھر میں فروغ دیا گیا تھا جو کھلے پن میں تیزی کو ظاہر کرتا ہے۔ چین میں 21 آزاد تجارتی علاقے اور ہائی نان آزاد تجارتی بندرگاہ ہے ۔ 2022 میں ملک کی کل درآمدات اور برآمدات میں ان 21 آزاد تجارتی علاقوں کا حصہ تقریبا 18 فیصد تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی