چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی سخت مخالفت اور مذمت کرتا ہے اور ہمیں گہری تشویش ہے کہ یہ واقعہ خطے کو مزید افراتفری کی طرف دھکیل سکتا ہے،ہم غزہ میں جلد از جلد جامع اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ترجمان لین جیان نے یہ بات روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران کہی جب ان سے مشرق وسطی میں چینی امن کوششوں اور حال ہی میں چین کی ثالثی میں دستخط شدہ بیجنگ اعلامیے پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں پوچھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ اور محاذ آرائی میں مزید اضافہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین فلسطین کی داخلی مصالحت کی حمایت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ مسئلہ فلسطین کے حل اور مشرق وسطی میں امن و استحکام کے حصول کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین بیجنگ اعلامیے پر فلسطین دھڑوں کی کوششوں کی تعریف کرتا ہے اوراس دن کا منتظر ہے جب فلسطینی دھڑے مصالحت حاصل کر لیں گے اور اس بنیاد پر جلد از جلد آزاد ریاست حاصل کرینگے جبکہ چین اس مقصد کے حصول کیلئے متعلقہ فریقوں کیساتھ ملکر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کی صورتحال جتنی زیادہ تشویشناک ہے اتنا ہی عالمی برادری کی طرف سے صورتحال کوٹھنڈا کرنے اور کشیدگی کو کم کرنا اشد ضروری ہے۔چین مشرق وسطی کو پر امن اور مستحکم رکھنے کیلئے پر عزم ہے اور بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے اورہم خطے میں دیرپا امن اور سلامتی کیلئے متعلقہ فریقوں کیسا تھ کام کرنے کو تیارہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی