چین کی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ چین نے اپنے آزمائشی آزاد تجارتی زونز کو بین الاقوامی معیارات سے ہم آ ہنگ کرنے کے اقدامات کا پہلے مرحلے کے تحت مکمل طور پر عملدرآمد کیا ہے۔ جون 2023 میں چین کی ریاستی کونسل نے شنگھائی،،گوانگ ڈونگ،تیانجن،فو جیان اور بیجنگ کیساتھ ساتھ ہائی نائی فری تجارتی پورٹ میں اہل ایف ٹی زیز میں اصلاحات کو گہرا کرنے کا مراسلہ جاری کیا تھا تاکہ اعلی معیار کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی قواعد سے ہم آہنگ ہوا جا سکے۔ وزارت کے مطابق ایک سال بعد ان اقدامات کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا جس کے نتیجے میں ادارہ جاتی اختراعات کا ایک بڑا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ ان اختراعات نے چین کو اعلی معیار کے تجارتی معاہدوں میں شمولیت کیلئے تجرباتی حمایت فراہم کی ہے اور ملک کی مزید ادارہ جاتی کھلے پن کیلئے عملی راستے تلاش کئے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ اپنی نوعیت کی کئی پہلے ادارہ جاتی اختراعات کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ 62 اقسام کی دوبارہ تیار کردہ مصنوعات کی درآمدات میں نرمی کی گئی ہے جن میں آٹوموٹیو انجن بھی شامل ہیں۔ چین نے ایف ٹی زیز میں کمپنیاں قائم کرنے والے غیر ملکی ایگزیکٹوز اور ان کے اہل خانہ کے لیے دو سال تک کے ویزے جاری کرکے غیر ملکی شہریوں کے لیے ملک میں رہنے اور کام کرنے کے عمل کو مزید آسان بنا دیا ہے اور غیر ملکی کاروباری اداروں میں کام کرنے والے ماہرین کے اہل خانہ کو بھی اسی مدت کے لیے ویزے جاری کیے ہیں جو ان ماہرین کو جاری کیے جاتے ہیں۔ اخراجات کو کم کرنے اور کاروباری اداروں کے لئے کارکردگی کو بہتر بنانے سے متعلق سازگار پالیسیاں بھی لاگو کی گئی ہیں۔ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ سے عارضی طور پر مرمت کے لیے نکلنے والے طیاروں اور جہازوں پر ٹیرف استثنی کا اطلاق کیا گیا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ وہ آزمائشی اقدامات اور سازگار پالیسیوں کے نفاذ کو فروغ دینا جاری رکھے گی ، جس کا مقصد اعلی سطح کے ادارہ جاتی کھلے پن کو آگے بڑھانا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی