چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے سیلاب پر قابو پانے اورقدرتی آفت سے نمٹنے کے موثر کام کیساتھ ساتھ لوگوں کی زندگیوں اور املاک کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر کوششیں کرنے پر زور دیا ہے۔ لی جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے یہ بات چین کے صوبہ ہونان کے شہر چھن ژو میں قدرتی آفات سے متاثرہ رہائشی علاقوں کا دورہ کرنے اور سیلاب پر قابو پانے کے کام کا معائنہ کرتے ہوئے کہی۔ لی نے ژی شنگ شہر کے سیلاب سے متاثرہ دو دیہاتوں کا دورہ کیا جو سمندری طوفان کے باعث ہونیوالی بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہو نیوالا علاقہ ہے، جس کے دوران انہوں نے قدرتی آفت سے نمٹنے اور نقصان کے متعلق معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی تلاش اور انہیں بچانے، سڑکوں، بجلی کے نیٹ ورکس اور مواصلات جیسے بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور پہاڑی دھاروں اور مٹی کے تودے گرنے جیسی ثانوی آفات سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اگلے محاز پر کام کرنیوالے امدادی کارکنوں کو سلام پیش کیااور اپنے تحفظ کا خیال رکھتے ہوئے امدادی کوششیں جاری رکھنے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ معائنے کے بعد لی نے سیلاب پر قابو پانے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بچا کے کاموں میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور عوام کا تحفظ ہمیشہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ لی نے اہم ڈیموں، آبی ذخائر اور بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کو یقینی بنانے، فوری طور پر آفات سے نمٹنے کے فنڈز اور مواد مختص کرنے، آفات کے بعد تعمیر نو کو فعال طور پر فروغ دینے اور قدرتی آفات کی روک تھام کے بڑے منصوبوں کی تعمیر میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی