چین نے خبردار کیا ہے کہ دیگر ممالک امریکہ کے ساتھ وہ تجارتی معاہدے کرنے سے گریز کریں جو چین کے لیے معاشی نقصان کا باعث بنیں، ٹیرف سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کیا جائے،خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ بیجنگ چین کی قیمت پر معاہدوں کی مخالفت کرے گا اور مضبوط انداز میں جواب بھی دے گا۔ چین کی وزارت تجارت کا یہ ردعمل بلومبرگ کی اس رپورٹ کے جواب میں دیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ان ممالک پر دبائو ڈالتے ہوئے چین کے ساتھ تجارت سے روکنے کی تیاری کر رہی ہے جو ٹیرف میں کمی یا استثنی چاہتے ہیں۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ نے نام نہاد برابری کے نام پر تمام تجارتی شراکت داروں کے ساتھ محصولات کا غلط استعمال کیا ہے تاکہ ان کو نام نہاد باہمی ٹیرف پر مذاکرات کے لیے مجبور کیا جا سکے۔وزارت کے مطابق بیجنگ اپنے حقوق اور مفادات کو محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور تمام ممالک کے ساتھ یکجہتی کو بھی مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
بیان میں دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف ) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں، چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔ چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔چین کے ایک تجارتی ادارے سے منسلک بو زینگیون کا کہنا ہے کہ درحقیقت کوئی بھی کسی ایک سائیڈ کو چننا نہیں چاہتا۔اگر ممالک سرمایہ کاری، صنعتی انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے لیے چین پر زیادہ انحصار کرتے ہیں تو مجھے نہیں لگتا کہ وہ امریکی مطالبات کو سنیں گے اور زیادہ تر جنوب مشرقی ممالک اسی زمرے میں آتے ہیں۔ دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم مونیکس گروپ کے تجزیہ کار جیسپر کو نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی