چین نے گزشتہ سال صاف توانائی کے وسائل سے بجلی کی زیادہ پیداوار حاصل کی جس کی وجہ ملک کی جانب سے سبز اور کم کاربن توانائی کو فروغ دینے کے لئے کام کر نا ہے۔ چائنہ الیکٹرک پاور پلاننگ اینڈ انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی پچھلے سال کی نسبت 16.3 فیصد اضافے کے ساتھ 762.4 ارب کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گئی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فوٹو وولٹک پاور کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 30.4 فیصد بڑھ کر مجموعی طور پر 425.1 ارب کلو واٹ گھنٹے ہو گئی۔ چین نے 2022 میں بجلی پیدا کرنے والے ذرائع کے ڈھانچے کو بہتر بنانا جاری رکھا ہے۔ اس کی غیر فوسل توانائی کی پیداوار کی تنصیب شدہ صلاحیت ملک کی مجموعی نصب شدہ صلاحیت کا 49.6 فیصد ہے اور کوئلے کا حصہ گھٹ کر 43.8 فیصد رہ گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں ہائیڈرو پاور، ونڈ پاور اور فوٹو وولٹک پاور کی تنصیبات 30 کروڑ کلو واٹ سے تجاوز کر گئیں۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں چین میں بجلی کی مجموعی پیداوار 87 کھرب کلو واٹ گھنٹے رہی جس میں غیر فوسل ایندھن کے ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کا تناسب 36.2 فیصد رہا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی