i بین اقوامی

چین اور وسط ایشیائی ممالک بنیادی مفادات پر ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کریں ، چینی صدرتازترین

May 19, 2023

چین کے صدر شی جن پھنگ نے جمعہ کو شمال مغربی شہر شی آن میں منعقدہ چین ۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس سے اپنے کلیدی خطاب میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین۔ وسط ایشیا معاشرے کی تعمیر بارے وضاحت کی ہے۔ جمعرات سے جمعہ تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقائیف، کرغز صدر صدیر جباروف ، تاجک صدر امام علی رحمان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور ازبک صدر شوکت میرزییوئیف نے شرکت کی۔ باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ چین اور وسط ایشیا کے ممالک کو اسٹریٹجک باہمی اعتماد گہرا کر تے ہوئے خودمختاری ، آزادی ، قومی وقار اور طویل مدتی ترقی جیسے بنیادی مفادات کے امور پر ہمیشہ ایک دوسرے کی واضح اور مضبوط حمایت کرنی چاہئے۔ انہوں نے مشترکہ پیشرفت پر زور دیتے ہوئے 6 ممالک پر زور دیا کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں قائدانہ کردار جاری رکھیں اور گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو پر عملدرآمد کو فروغ دیں۔انہوں نے تجارت، صنعتی صلاحیت، توانائی اور نقل و حمل جیسے روایتی شعبوں میں تعاون کے امکانات کو مکمل طور پر فروغ دینے اور مالیات ، زراعت، غربت میں کمی، کم کاربن، صحت اور ڈیجیٹل اختراع جیسے شعبوں میں ترقی کے نئے محرکات کے فروغ کی کوششوں پر بھی زور دیا۔ چینی صدر نے عالمی سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 6 ممالک کو مشترکہ طور پر گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر عمل درآمد کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 6 ممالک کو علاقائی ممالک کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت اور "رنگین انقلابات" بھڑکانے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرنا اور دہشت گردی ، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کی "تین قوتوں" کے خلاف صفر رواداری کا مئو قف برقرار رکھنا چاہئے۔ دائمی دوستی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ 6 ممالک کو عالمی تہذیبی اقدام پرعمل درآمد کرنا چاہئے۔انہوں نے اپنی روایتی دوستی آگے بڑھانے ، اہلکاروں کے تبادلوں کو فروغ دینے حکمرانی کے تجربے کا تبادلہ مضبوط بنانے ، تہذیبوں کو ایک دوسرے سے سیکھنے اور باہمی تفہیم کے فروغ پر بھی زور دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی