چین کے وزیرخارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نیانڈونیشیا کے کوآرڈینیٹربرائے چین تعاون اور بحری امورو سرمایہ کاری کے وزیر لاہوت بنسار پنڈ جئیتان کے ساتھ چین انڈونیشیا اعلی سطحی مذاکراتی تعاون کے طریقہ کار سے متعلق اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ وانگ یی جو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹکل بیورو کے رکن بھی ہیں نے کہا کہ اگلے سال چین اور انڈونیشیا کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ ہے اور دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کی ترقی کو نئے اہم مواقعوں کا سامنا ہے۔ چین میکنزم کے مکمل استعمال کیلئے انڈونیشیا کیساتھ کام کرنے کو تیار ہے اور بڑے ترقی پذیر ممالک کے درمیان اعلی سطحی سٹرٹیجک اعتماد کیساتھ تعلقات کے فروغ،مختلف شعبوں میں تکمیل اور ہمہ جہت اور مربوط ترقی کیلئے بہترین مثال قائم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور انڈونیشیا کواہم مسائل اورمفادات میں ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہیے،دونوں ممالک کو یہ یقینی بنانے کی کوششیں کرنی چاہیں کی جکارتہ بانڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے ، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی ایک درخشاں مثال کے طور پربرقرارر ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقائی جامع اقتصادی راہداری اور دونوں ممالک کے جڑواں پا رکس نامی دو اہم منصوبوں کی تعمیر کو آگے بڑھانا چاہیے،ڈیجیٹل اکانومی،ماحول دوست ترقی اور عوام کے معیار زندگی بہتر کرنے کے تین اہم شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہییاور سمندری تعاون میں نئی کامیابیاں حاصل کرنے کی کوششیں کرنی چاہیں۔ اس موقع پر انڈونیشیا کے وزیر نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ ایک چین اصول کی مضبوطی سے پاسداری کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا بین الاقوامی پانیوں سے مطابقت پیدا کرنے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو، جکارتہ-بانڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے کو اچھے طریقے سے چلانے اور سمندری، ماہی گیری اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے تیا ر ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی