چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین اور امریکہ کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے اور یہ ان کے لئے ضروری ہے کیونکہ دونوں ملک مل کر کام کرتے ہو ئے بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔چین کے قومی قانون سازادارے کے سالانہ اجلاس کے اختتام کے بعد پیر کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لی نے واضح کیا کہ امریکہ میں کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو حالیہ برسوں کے دوران چین کو الگ تھلگ کرنے کا برملا اظہارکررہے ہیں۔لی نے کہا کہ تاہم میں حیران ہوں کہ واقعی اس قسم کے ہیجان سے کتنے لوگ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔لی نے چین کی جانب سے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تجارت گزشتہ سال تقریبا 760 ارب امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ اقتصادی طور پر ایک دوسرے سے قریبی طور پر جڑے ہوئے ہیں اور دونوں نے ایک دوسرے کی ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے۔لی نے شنگھائی میں خدمات کے دوران اپنے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملٹی نیشنل کارپوریشنز کے جن سینئر مینیجرز سے بات کی ہے وہ سب شنگھائی اور چین کے مستقبل کے بارے میں پرامید ہیں اور ان سب کا خیال ہے کہ تعاون ہی سب کی جیت پر مبنی نتائج کا یقینی راستہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ گھیرا اور دبا ڈالنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی