چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین اور ایران کے سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والی بامعنی گفتگو میں وسیع اور اہم اتفاق رائے پیدا ہوا ہے اور اہم اسٹریٹجک رہنمائی فرا ہم ہوئی جس سے دوطرفہ تعلقات کی ترقی کو تقویت ملی ہے۔ بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین عملی تعاون کو گہرا کرنے، عوامی سطح پر تبادلے مضبوط بنانے، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے تازہ ترین اتفاق رائے پر عمل درآمد اور چین ۔ایران جامع اسٹریٹجک شراکت داری پر نئی پیشرفت کے لئے ایران کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کو بنیادی مفادات بارے امور پر ایک دوسرے سے تعاون جاری رکھنا ، بین الاقوامی اور علاقائی امور پر ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا، خطے میں دیرپا امن و استحکام کے فروغ کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی شفافیت و انصاف کا تحفظ کرنا چاہیے۔
امیرعبداللھیان نے کہا کہ ایران ، چین کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عملدرآمد اور جامع تعاون منصوبے سے مزید نتائج حاصل کرنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ امیرعبداللھیان نے ایران کے جوہری معاملے پر مشترکہ جامع لائحہ عمل پر عملدرآمد دوبارہ شروع کرنے بارے مذاکرات میں تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا اور چین کے تعمیری کردار کو سراہا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین ایران کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ میں اس کی حمایت کرتا ہے ، چھن نے کہا کہ چین ایرانی جوہری معاملے کے سیاسی اور سفارتی تصفیے کے فروغ کی کوشش جاری رکھے گا اور دیگر متعلقہ فریقوں پر زور دے گا کہ وہ اس ضمن میں فعال کوششیں کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی