چین کے مشرقی صوبہ شانگ ڈونگ کی ایک عدالت میں چینی ٹیلی کام کمپنی چائنہ یونی کام کے سابق جنرل منیجر لی گوہوا کے خلاف رشوت ستانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا مقدمہ چلایا گیا۔ لی پر الزام تھا کہ انہوں نے 1998 سے 2022 کے درمیان منصوبوں کے ٹھیکوں، کاروباری معاملات اور ملازمتوں میں ترقی جیسے امور میں اپنے مختلف عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے 6 کروڑ 64 لاکھ 50 ہزار یوآن (تقریبا 93 لاکھ امریکی ڈالرز)سے زائد رقم اور قیمتی تحائف وصول کئے۔ استغاثہ کے مطابق لی نے جیانگ شی کی صوبائی ڈاک انتظامیہ اور چین کے ریاستی ڈاک بیورو میں ملازمت کے دوران اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرکے سرکاری اثاثوں کو 4 کروڑ 99 لاکھ 60 ہزار یوآن سے زائد کا نقصان پہنچایا ۔ چھنگ ڈا کی انٹرمیڈیٹ عوامی عدالت میں استغاثہ نے دوران سماعت ملزم کے خلاف شواہد پیش کئے جس پر ملزم اور ان کے وکلا نے جرح کی ۔ لی نے اعتراف جرم کرتے ہوئے آخری بیان میں پچھتاوے کا اظہار کیا۔ مقدمے کا فیصلہ کارروائی مکمل ہونے کے بعد سنایا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی