چین کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی(چائنہ ڈا)نے میڈیا اداروں کی جانب سے 2021میں آلودہ کھانا کھانے کے بند کیے گئے معاملے میں چینی تیراکوں کی نجی معلومات افشا کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔چائنہ ڈا نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ ہم اے آر ڈی، نیویارک ٹائمز، اور کسی بھی دوسرے میڈیا ادارے ، تنظیموں اور افراد کی طرف سے چینی ایتھلیٹس بشمول کچھ نابالغ افراد کے ناموں اور دیگر نجی معلومات جنہیں خفیہ ہونا چاہیے تھاکے غیر مجاز افشا کی شدید مذمت کرتے ہیں،یہ متعلقہ قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی اور میڈیا اخلاقیات اور اقدار اور ان کھلاڑیوں کے جائز حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔چائنہ ڈا نے ورلڈاینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ڈبلیو اے ڈی اے) سے نجی معلومات کے افشا ہونے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتے کہا کہ وہ مناسب قانونی کارروائی کرنے کا اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ چائنہ ڈا ہمیشہ کی طرح، صاف ستھرے ایتھلیٹس کے حقوق اور مفادات اور کھیل میں ایمانداری کے لیے اپنی بہترین کوششوں اور آزادی، غیر جانبداری، پیشہ ورانہ مہارت اور اتھارٹی کے مضبوط اصول کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔2021 میں قومی سوئمنگ مقابلوں میں 23 چینی تیراکوں کا ٹرائیمیٹازڈائن (ٹی ایم زیڈ) مواد کی انتہائی کم مقدار کے ساتھ ڈوپ ٹیسٹ مثبت پایا گیا تھا،سائنسی طریقہ اختیار کرتے ہوئے مکمل اور جامع تحقیقات کے بعد چائنہ ڈا نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کا واحد اجتماعی واقعہ ہے جو کھلاڑیوں کی جانب سے ٹی ایم زیڈ سے آلودہ کھانے کے نادانستہ استعمال کی وجہ سے ہوا اور اسے شامل کھلاڑیوں کی کوئی غلطی یا غفلت نہیں سمجھا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی