برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی فوری طور پر اس امر کی تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ آیا ادارے کے سٹاف نے اسرائیل اور حماس کی جنگ کی متعصبانہ رپورٹنگ کی ہے ؟ عرب میڈیا کے مطابق اس بارے میں ناقدین کی آرا اس وقت سامنے آنے لگیں جب برطانیہ کے ہی اخبار ' ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں بی بی سی کی عربی زبان میں رپورٹس کی تیاری کے ذمہ دار سٹاف کو یہ الزام دیا ،ناقدین نے یہاں تک کہہ دیا' ریکارڈ کو دیکھا جائے تو غزہ جنگ میں اضافے کے بعد دکھایا گیا تعصب ' خطرناک' تو ہے مگر حیران کن نہیں ہے،بی بی سی کی ایک سابق ملازمہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ ہدایات تھیں کہ انتہا پسندی کو نظر انداز کرنا ہے اور مخصوص ملکوں کو نشانہ بنانا ہے تاہم ناقدین جن کا تعلق برطانوی عوام سے ہے اور بی بی سی ایک پبلک فنڈڈ ادارہ ہے نے اس صورت حال پر بی بی سی کے بارے میں حیرانی کا اظہار نہیں کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی